ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے

ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
TT

ویانا مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے اور تہران ریڈ لائن" کے ساتھ واپس آ چکا ہے

ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایرانی صدر کو گزشتہ روز تہران میں فن لینڈ کے وزیر خارجہ سے ملاقات کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای ایف پی)
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا آٹھواں دور آج سے دوبارہ شروع ہونے کو ہے جسے ایرانی اور یورپی وفود کی ویانا واپسی کے بعد فیصلہ کن ہونے کی توقع ہے جبکہ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس میں اعلان کیا ہے کہ تہران نے یہ واضح کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے عالمی طاقتوں کے ساتھ بات چیت میں امریکی پابندیوں کو ہٹانا ایک سرخ لکیر ہے۔

زادہ نے مزید کہا کہ واشنگٹن نے ایک ایسا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا ایرانی اقتصادی صورتحال پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور امریکہ کی ایک ذمہ دار حکومت کو معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنا چاہیے۔(۔۔۔)

منگل  07 رجب المرجب  1443 ہجری  - 08  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15777] 



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]