میکرون پوٹن کے ساتھ محتاط ثالثی کے مشن پر ہیں

روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان کل کرملین میں ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان کل کرملین میں ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

میکرون پوٹن کے ساتھ محتاط ثالثی کے مشن پر ہیں

روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان کل کرملین میں ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان کل کرملین میں ملاقات کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز یوکرائن سے متعلق بحران کو کم کرنے کے لیے شدید سفارتی تحریک دیکھنے میں آئی ہے اور اسی مقصد سے روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ماسکو میں اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میکرون کا استقبال کیا ہے اور دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے واشنگٹن میں جرمن چانسلر اولاف شلٹز سے ملاقات کی ہے۔

ماسکو میں فرانسیسی صدر کی ثالثی کے پیروکاروں نے اسے محتاط ثالثی قرار دیا ہے اور میکرون نے پوٹن کے ساتھ اپنی ملاقات کے آغاز میں کہا ہے کہ وہ جنگ سے بچنے اور اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کرر ہے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات اس راستے کا آغاز ہو سکتا ہے جو ہم چاہتے ہیں اور وہ کشیدگی کم کرنا ہے اور بعد کے بیانات میں میکرون نے کہا ہے کہ آنے والے دن یوکرائنی بحران کے حوالے سے فیصلہ کن ہوں گے۔(۔۔۔)

منگل  07 رجب المرجب  1443 ہجری  - 08  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15777] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]