روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل
TT

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل
گزشتہ روز روسی حکومت نے بیلاروسی افواج کو شام بھیجنے کے لیے ایک معاہدے کے مسودے کی ترقی کا انکشاف کیا ہے اور روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن نے وزارت دفاع اور خارجہ امور کو شامی حکومت کی اطلاع کے بغیر بیلاروسی فریق کے ساتھ مذاکرات اور معاہدے پر دستخط کرنے کا کام سونپا ہے۔

3 فروری کو دستخط کیے گئے معاہدے کا مسودہ کل روسی حکومت کے الیکٹرانک پلیٹ فارم پر شائع کیا گیا ہے لیکن اس دستاویز میں جو بات قابل ذکر ہے جس کے متن کو "الشرق الاوسط" نے شائع کیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ماسکو اور منسک کے درمیان دو طرفہ معاہدوں پر مبنی ہے جبکہ اس نے اپنی سرزمین پر افواج بھیجنے کے بارے میں شام کے موقف کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا ہے سوائے اس کے کہ دمشق نے پہلے انسانی ہمدردی کے مشنوں میں بیلاروسی افواج کی شمولیت کی درخواست کی تھی۔(۔۔۔)

 بدھ  08 رجب المرجب  1443 ہجری  - 09  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15778] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]