روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل
TT

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل

روس کے فیصلے کی وجہ سے بیلاروسی افواج شام میں ہوئے داخل
گزشتہ روز روسی حکومت نے بیلاروسی افواج کو شام بھیجنے کے لیے ایک معاہدے کے مسودے کی ترقی کا انکشاف کیا ہے اور روسی وزیر اعظم میخائل میشوسٹن نے وزارت دفاع اور خارجہ امور کو شامی حکومت کی اطلاع کے بغیر بیلاروسی فریق کے ساتھ مذاکرات اور معاہدے پر دستخط کرنے کا کام سونپا ہے۔

3 فروری کو دستخط کیے گئے معاہدے کا مسودہ کل روسی حکومت کے الیکٹرانک پلیٹ فارم پر شائع کیا گیا ہے لیکن اس دستاویز میں جو بات قابل ذکر ہے جس کے متن کو "الشرق الاوسط" نے شائع کیا ہے وہ یہ ہے کہ یہ ماسکو اور منسک کے درمیان دو طرفہ معاہدوں پر مبنی ہے جبکہ اس نے اپنی سرزمین پر افواج بھیجنے کے بارے میں شام کے موقف کے بارے میں کوئی اشارہ نہیں کیا ہے سوائے اس کے کہ دمشق نے پہلے انسانی ہمدردی کے مشنوں میں بیلاروسی افواج کی شمولیت کی درخواست کی تھی۔(۔۔۔)

 بدھ  08 رجب المرجب  1443 ہجری  - 09  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15778] 



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]