عون سے اختلاف کرنے والے لبنان کے انتخابات میں اپوزیشن کی فہرست میں ہوئے شامل

عون سے اختلاف کرنے والے لبنان کے انتخابات میں اپوزیشن کی فہرست میں ہوئے شامل
TT

عون سے اختلاف کرنے والے لبنان کے انتخابات میں اپوزیشن کی فہرست میں ہوئے شامل

عون سے اختلاف کرنے والے لبنان کے انتخابات میں اپوزیشن کی فہرست میں ہوئے شامل
عون سے تعلق رکھنے والے سابق رہنماؤں کے ایک گروپ نے انقلاب اور تبدیلی کی قوتوں اور حزب اختلاف کے گروپوں کے ساتھ اتحاد میں لبنان کے آئندہ پارلیمانی انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے اور ایک سے زیادہ انتخابی ضلعوں میں خلاف ورزیوں کو حاصل کرنے کے اپنے عظیم امکانات کے بارے میں بات کی ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ ان کی جنگ طاقت کے نظام کے خلاف ہے اور  آزاد قومی فرنٹ اس کا ایک لازمی حصہ ہے۔

تحریک کے اندر بحران 2013 میں شروع ہوا اور 2015 میں آزاد قومی فرنٹ کے صدر جبران باسل کے مخالفین نے جو باب کی ہے کہ اس وقت تحریک کی صدارت کے لیے انتخاب لڑنے کے خواہشمندوں پر دباؤ ڈالا گیا تھا تاکہ تحریک کے بانی صدر جمہوریہ جنرل مائکل عون کے داماد باسل کے لیے میدان خالی ہو جائے اس کے نتیجے میں معاملہ مزید خراب ہوا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  08 رجب المرجب  1443 ہجری  - 09  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15778] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]