یورپ موسمی فلو کی طرح کورونا کے ساتھ جینا چاہتا ہے

یورپ موسمی فلو کی طرح کورونا کے ساتھ جینا چاہتا ہے
TT

یورپ موسمی فلو کی طرح کورونا کے ساتھ جینا چاہتا ہے

یورپ موسمی فلو کی طرح کورونا کے ساتھ جینا چاہتا ہے
یوروپی ممالک کورونا وائرس کے ساتھ بقائے باہمی کے مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں اور اس سے موسمی فلو کی طرح نمٹ رہے ہیں اگرچہ انفیکشن کی تعداد اور اموات کی تعداد کی وجہ سے احتیاط اور نگرانی کا سلسلہ جاری وساری ہے۔

یورپی سینٹر فار کمیونیکیبل ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کے ماہرین رکن ممالک کو اس مرحلے تک منتقلی میں مدد کے لیے رہنما خطوط تیار کرنے کے لیے ہفتوں سے کام کر رہے ہیں۔

سائنسدان اس وقت وائرس کا پتہ لگانے کے لیے تیز رفتار، موثر اور سستے ٹیسٹ ماڈل تیار کرنے کے لیے تحقیق کر رہے ہیں جو سمارٹ فونز کے ذریعے استعمال کیے جائیں گے کیونکہ اس کی دستیابی وسیع ہے اور اس کا استعمال آسان بھی ہے۔(۔۔۔)

بدھ  08 رجب المرجب  1443 ہجری  - 09  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15778] 



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]