تہران نے واشنگٹن کو زیادہ سے زیادہ دباؤ جاری رکھنے سے کیا خبردار

مورا اور باقری کو گزشتہ روز وسطی ویانا کے کوبرگ پیلس میں مذاکرات کے ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مورا اور باقری کو گزشتہ روز وسطی ویانا کے کوبرگ پیلس میں مذاکرات کے ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

تہران نے واشنگٹن کو زیادہ سے زیادہ دباؤ جاری رکھنے سے کیا خبردار

مورا اور باقری کو گزشتہ روز وسطی ویانا کے کوبرگ پیلس میں مذاکرات کے ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مورا اور باقری کو گزشتہ روز وسطی ویانا کے کوبرگ پیلس میں مذاکرات کے ہیڈ کوارٹر پہنچتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری جنرل علی شمخانی نے امریکی انتظامیہ کو ویانا میں جاری جوہری مذاکرات کی کامیابی کے لیے زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی جاری رکھنے کے نتائج سے خبردار کیا ہے اور یہ بات مذاکرات کے آٹھویں دور کے دوبارہ شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل سامنے آئی ہے اور شمخانی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ موجودہ امریکی انتظامیہ نے ٹرمپ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کو جاری رکھتے ہوئے خالی وعدے کر کے وہ اہداف حاصل کرنے کی کوشش کی ہے جو (پچھلی) انتظامیہ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ بات چیت کی راہ اس وقت تک ہموار نہیں ہوگی جب تک واشنگٹن خود کو اپنے موجودہ فریب سے آزاد نہیں کر پائے گا۔(۔۔۔)

بدھ  08 رجب المرجب  1443 ہجری  - 09  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15778] 



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]