لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
TT

لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
لیبیا کا ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) آج قومی اتحاد کی عبوری حکومت کے لیے ایک متبادل حکومت تشکیل دینے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے، جس کی سربراہی عبد  الحمید دبیبہ کر رہے ہیں۔

کل پارلیمنٹ کی سپیکر عقیلہ صالح نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران امیدوار فتحی باشاغا اور خالد البیباس میں سے ایک کو وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹ دے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ مقصد جلد از جلد صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانا ہے اور انہوں نے ساتھ ہی کسی کو استثنی کئے بغیر اپنے فرائض انجام دینے کے سلسلہ میں آمادہ کیا ہے۔

دوسری جانب دبیبہ نے کل اقتدار میں رہنے کے لیے اپنی پابندی کا دوبارہ اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت جو گزشتہ مارچ میں قائم ہوئی تھی اس وقت تک اپنا کام جاری رکھے گی جب تک کہ اقتدار کسی منتخب حکومت کے حوالے نہیں کیا جاتا اور انہوں نے زور بھی دیا  ہے کہ وہ کسی نئے عبوری مرحلے کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ متوازی اتھارٹی کے قیام کو قبول کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]