لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
TT

لیبیا کے اراکین پارلینٹ ایک متبادل حکومت بنانے کی طرف بڑھ رہے ہیں

عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
عبد الحمید دبیبہ کو گزشتہ روز طرابلس میں مرکزی کمیٹی برائے قومیت کے ارکان سے ملاقات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (وزیر اعظم کے میڈیا آفس)
لیبیا کا ایوان نمائندگان (پارلیمنٹ) آج قومی اتحاد کی عبوری حکومت کے لیے ایک متبادل حکومت تشکیل دینے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے، جس کی سربراہی عبد  الحمید دبیبہ کر رہے ہیں۔

کل پارلیمنٹ کی سپیکر عقیلہ صالح نے اعلان کیا ہے کہ پارلیمنٹ اجلاس کے دوران امیدوار فتحی باشاغا اور خالد البیباس میں سے ایک کو وزیر اعظم کے انتخاب کے لیے ووٹ دے گی اور انہوں نے مزید کہا کہ مقصد جلد از جلد صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانا ہے اور انہوں نے ساتھ ہی کسی کو استثنی کئے بغیر اپنے فرائض انجام دینے کے سلسلہ میں آمادہ کیا ہے۔

دوسری جانب دبیبہ نے کل اقتدار میں رہنے کے لیے اپنی پابندی کا دوبارہ اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت جو گزشتہ مارچ میں قائم ہوئی تھی اس وقت تک اپنا کام جاری رکھے گی جب تک کہ اقتدار کسی منتخب حکومت کے حوالے نہیں کیا جاتا اور انہوں نے زور بھی دیا  ہے کہ وہ کسی نئے عبوری مرحلے کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے اور نہ ہی وہ متوازی اتھارٹی کے قیام کو قبول کریں گے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]