بحران کے حل کے لیے پیوٹن کی طرف سے میکرون کے لئے 5 وعدےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3467661/%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AD%D9%84-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%BE%DB%8C%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-5-%D9%88%D8%B9%D8%AF%DB%92
بحران کے حل کے لیے پیوٹن کی طرف سے میکرون کے لئے 5 وعدے
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میکرون کو جو ملا ہے وہ کم سے کم نہیں ہے (اے ایف پی)
ایک طرف مغربی خاص طور پر یورپی سفارتی کوششیں یوکرائنی محاذ پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے جاری ہیں تو دوسری طرف ایلیسی نے کل بتایا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ماسکو، کیف اور برلن کے دورے نے کشیدگی کو کم کرنے کی جانب آگے بڑھنے کی اجازت دے کر اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے اور فوری فوائد کا انتظار نہ کرنے پر زور دیا ہے۔
ایلیسی حلقوں کے مطابق صدر میکرون کم از کم پانچ روسی رعایتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سے پہلا پیوٹن کو کسی بھی اضافی فوجی اقدام سے باز رہنے کا عزم ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ عملی طور پر یوکرائن کی سرحد پر اپنی افواج کے اضافے کا خاتمہ ہے، بیلاروس میں موجود روسی افواج کی میزبان ملک کی افواج کے ساتھ فوجی مشقوں کے خاتمے کے بعد ان کی سابقہ حراستی جگہوں پر واپسی، بیلاروس میں فوجی اڈے قائم کرنے اور جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی سے گریز کرنا اور پوٹن کا اس بات پر معاہدہ کرنا ہے کہ یورپی فریق کی موجودگی کے ساتھ یورپ میں سیکورٹی فائل واضح فریم ورک کے اندر میں بات چیت کا موضوع بنا رہے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)