بحران کے حل کے لیے پیوٹن کی طرف سے میکرون کے لئے 5 وعدے

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میکرون کو جو ملا ہے وہ کم سے کم نہیں ہے (اے ایف پی)
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میکرون کو جو ملا ہے وہ کم سے کم نہیں ہے (اے ایف پی)
TT

بحران کے حل کے لیے پیوٹن کی طرف سے میکرون کے لئے 5 وعدے

بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میکرون کو جو ملا ہے وہ کم سے کم نہیں ہے (اے ایف پی)
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ میکرون کو جو ملا ہے وہ کم سے کم نہیں ہے (اے ایف پی)
ایک طرف مغربی خاص طور پر یورپی سفارتی کوششیں یوکرائنی محاذ پر کشیدگی کو کم کرنے کے لیے جاری ہیں تو دوسری طرف ایلیسی نے کل بتایا ہے کہ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ماسکو، کیف اور برلن کے دورے نے کشیدگی کو کم کرنے کی جانب آگے بڑھنے کی اجازت دے کر اپنا مقصد حاصل کر لیا ہے اور فوری فوائد کا انتظار نہ کرنے پر زور دیا ہے۔

ایلیسی حلقوں کے مطابق صدر میکرون کم از کم پانچ روسی رعایتیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جن میں سے پہلا پیوٹن کو کسی بھی اضافی فوجی اقدام سے باز رہنے کا عزم ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ عملی طور پر یوکرائن کی سرحد پر اپنی افواج کے اضافے کا خاتمہ ہے، بیلاروس میں موجود روسی افواج کی میزبان ملک کی افواج کے ساتھ فوجی مشقوں کے خاتمے کے بعد ان کی سابقہ ​​حراستی جگہوں پر واپسی، بیلاروس میں فوجی اڈے قائم کرنے اور جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی سے گریز کرنا اور پوٹن کا اس بات پر معاہدہ کرنا ہے کہ یورپی فریق کی موجودگی کے ساتھ یورپ میں سیکورٹی فائل واضح فریم ورک کے اندر میں بات چیت کا موضوع بنا رہے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]