سعودی عرب نے پاکستانی ٹیلی کام کمپنی کو خرید لیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3467676/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%B9%DB%8C%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D9%85%D9%BE%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D9%88-%D8%AE%D8%B1%DB%8C%D8%AF-%D9%84%DB%8C%D8%A7-%DB%81%DB%92
سعودی عرب نے پاکستانی ٹیلی کام کمپنی کو خرید لیا ہے
"علم" کمپنی میں افراد کی پیشکش کی تکمیل سے سعودی آئی پی او مارکیٹ کی کشش میں اضافہ ہوا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: «الشرق الاوسط»
TT
TT
سعودی عرب نے پاکستانی ٹیلی کام کمپنی کو خرید لیا ہے
"علم" کمپنی میں افراد کی پیشکش کی تکمیل سے سعودی آئی پی او مارکیٹ کی کشش میں اضافہ ہوا ہے (الشرق الاوسط)
اپنی بین الاقوامی سرمایہ کاری کی توسیع میں سعودی ٹیلی کام گروپ نے کل اعلان کیا ہے کہ اس کی ذیلی کمپنی "توال" کمپنی نے اپنے شیئر ہولڈرز کی منظوری کے بعد ایک بڑی پاکستانی ٹیلی کام کمپنی کا حصول مکمل کر لیا ہے۔
گروپ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "توال" نے ٹاورز کے شعبے میں کام کرنے والی پاکستانی کمپنی "آل ٹیلی کام" کو مکمل طور پر حاصل کرنے کے لیے ابتدائی منظوری حاصل کر لی ہے اور اب اس کی وجہ سے کمپنی میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں رغبت بڑھے گی، اس کے آپریشنز کو ترقی ملے گی اور پاکستانی مارکیٹ میں اس کے کاروبار کو بڑھانے میں تعاون ملے گا اور اس کے علاوہ مہارت کے ساتھ ساتھ اپنے پورٹ فولیو کو جدید مصنوعات فراہم ہوگا اور معاہدے کے تحت "آل ٹیلی کام" کا نام بدل کر "توال پاکستان" کر دیا جائے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]