ایران نے الصدر کو داعش کی واپسی دلایا یاد https://urdu.aawsat.com/home/article/3467681/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%DA%A9%D9%88-%D8%AF%D8%A7%D8%B9%D8%B4-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%A7%D9%BE%D8%B3%DB%8C-%D8%AF%D9%84%D8%A7%DB%8C%D8%A7-%DB%8C%D8%A7%D8%AF
گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
بغداد: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ایران نے الصدر کو داعش کی واپسی دلایا یاد
گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
ایک طرف عراقی "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" ایک نئے سیاسی اقدام کے اعلان کی تیاری کے مقصد سے اپنی جماعتوں کے لیے اجلاس منعقد کر رہا ہے تو دوسری طرف گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کی طرف سے منگل کے روز نجف کے الحنانہ میں ایرانی قدس فورس کے جنرل کمانڈر اسماعیل قاآنی کے ساتھ ملاقات کے مواد کے بارے میں معلومات سامنے آئیں ہیں جس میں قاآنی کی طرف سے صدر کے لئے تقسیم کے خطرات کا ذکر کیا گیا ہے اور عراقیوں کی تقسیم کی روشنی میں تنظیم داعش کی واپسی کا بھی ذکر شامل ہے۔
باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ قاآنی نے الصدر سامنے شیعہ قوتوں کے ٹوٹنے کی صورت میں تہران کے ناقابل قبول نتائج کے خدشے کا اظہار کیا ہے جس میں غیر ملکی سازش کے تحت (داعش) کے نئے حملے کا امکان بھی شامل ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔