ایران نے الصدر کو داعش کی واپسی دلایا یاد

گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

ایران نے الصدر کو داعش کی واپسی دلایا یاد

گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ 28 جنوری کو بغداد کے مضافات میں واقع صدر سٹی میں مقتدیٰ الصدر کے حامیوں کو نماز جمعہ کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
ایک طرف عراقی "کوآرڈینیٹنگ فریم ورک" ایک نئے سیاسی اقدام کے اعلان کی تیاری کے مقصد سے اپنی جماعتوں کے لیے اجلاس منعقد کر رہا ہے تو دوسری طرف گزشتہ روز صدر تحریک کے رہنما مقتدیٰ الصدر کی طرف سے منگل کے روز نجف کے الحنانہ میں ایرانی قدس فورس کے جنرل کمانڈر اسماعیل قاآنی کے ساتھ ملاقات کے مواد کے بارے میں معلومات سامنے آئیں ہیں جس میں قاآنی کی طرف سے صدر کے لئے تقسیم کے خطرات کا ذکر کیا گیا ہے اور عراقیوں کی تقسیم کی روشنی میں تنظیم داعش کی واپسی کا بھی ذکر شامل ہے۔

باخبر ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ قاآنی نے الصدر سامنے شیعہ قوتوں کے ٹوٹنے کی صورت میں تہران کے ناقابل قبول نتائج کے خدشے کا اظہار کیا ہے جس میں غیر ملکی سازش کے تحت (داعش) کے نئے حملے کا امکان بھی شامل ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  09 رجب المرجب  1443 ہجری  - 10  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15779]   



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]