تیونس کے صدر عدلیہ کی نئی کونسل تشکیل دینے کو ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3471771/%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B9%D8%AF%D9%84%DB%8C%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A6%DB%8C-%DA%A9%D9%88%D9%86%D8%B3%D9%84-%D8%AA%D8%B4%DA%A9%DB%8C%D9%84-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%88-%DB%81%DB%8C%DA%BA
تیونس کے دارالحکومت کے مرکز میں کل ججوں کے مظاہروں کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
تیونس کے صدر قیس سعید نے کل عدلیہ کی ایک نئی کونسل بنانے کے اپنے ارادے کا اعلان کیا ہے اور اس سے پہلے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ موجودہ کونسل تحلیل کر دی گئی ہے اور انہوں نے ملک بھر میں ترقیاتی منصوبوں کے عوض بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث تاجروں کے ساتھ تعزیری مفاہمت کے لیے صدارتی حکم نامے کے مسودے کی تیاری کا انکشاف کیا ہے لیکن مزید تفصیلات نہیں بتایا ہے۔
سعید نے کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں کہا ہے کہ یہ بات واضح رہے کہ یہ کونسل اس حکم نامے کے مطابق تحلیل ہو جائے گی اور اس اختیار پر سوال کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ اس حکم نامے کے مطابق اسے تحلیل کر دیا جائے گا اور اس کی جگہ کوئی اور کونسل لے لے گی۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)