قیادت کی اکثرتیت نے کمانڈ کے اتحاد کی جگہ لے لیی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3471851/%D9%82%DB%8C%D8%A7%D8%AF%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DA%A9%D8%AB%D8%B1%D8%AA%DB%8C%D8%AA-%D9%86%DB%92-%DA%A9%D9%85%D8%A7%D9%86%DA%88-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DA%AF%DB%81-%D9%84%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%8C-%DB%81%DB%92
قیادت کی اکثرتیت نے کمانڈ کے اتحاد کی جگہ لے لیی ہے
وزیر اعظم سعد حریری کو اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس میں انہوں نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے (ای بی اے)
بیروت: ثائر عباس
TT
TT
قیادت کی اکثرتیت نے کمانڈ کے اتحاد کی جگہ لے لیی ہے
وزیر اعظم سعد حریری کو اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے جس میں انہوں نے انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کیا ہے (ای بی اے)
وزیر اعظم سعد حریری کی جانب سے 15 مئی کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں مستقبل کی تحریک" کے ساتھ حصہ لینے سے گریز کرنے کے فیصلے کے بعد الشرق الاوسط نے لبنان میں سنی صورت حال کے بارے میں تحقیقات کیا ہے اور اس مقصد کے لیے سابق وزرائے اعظم، فیوچر موومنٹ کے موجودہ اور سابق رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی ہے جن میں پارٹی کے نائب سربراہ مصطفیٰ علوش اور دو سابق وزراء نہاد المشنوق اور اشرف ریفی شامل ہیں۔
حکام کا کہنا ہے کہ حریری کی علیحدگی کی وجہ سے سنی رہنماؤں کی کثرتیت کمانڈ کی اتحاد کی جگہ لے سکتی ہے جیسا کہ ماضی میں ہوا ہے اور ایک سابق وزیر اعظم نے سنی رہنماؤں کے درمیان ہونے والی تحریک کو مثبت قرار دیا ہے کیونکہ اس سے ایک خطرہ ایک موقع میں تبدیل ہو سکتی ہے اور ایسے لوگ ہیں جو خطرے کو موقع میں تبدیل کرنے کو مثبت سمجھتے ہیں تاکہ ایسا فارمولہ تلاش کیا جا سکے جس سے سنی انتخابی تحریک کو حریری اور ان کی تحریک کی موجودگی سے الگ تھلگ رہنے کی اجازت مل سکے۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)