امریکہ کو اگلے ہفتے یوکرین پر روسی حملے کی توقع ہے

گزشتہ روز اتحاد کے سیکرٹری جنرل کے اڈے کے دورے کے دوران رومانیہ میں میہائل کوگلنیسینو کے اڈے پر نیٹو میں شامل دیگر ممالک اور امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ روز اتحاد کے سیکرٹری جنرل کے اڈے کے دورے کے دوران رومانیہ میں میہائل کوگلنیسینو کے اڈے پر نیٹو میں شامل دیگر ممالک اور امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
TT

امریکہ کو اگلے ہفتے یوکرین پر روسی حملے کی توقع ہے

گزشتہ روز اتحاد کے سیکرٹری جنرل کے اڈے کے دورے کے دوران رومانیہ میں میہائل کوگلنیسینو کے اڈے پر نیٹو میں شامل دیگر ممالک اور امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
گزشتہ روز اتحاد کے سیکرٹری جنرل کے اڈے کے دورے کے دوران رومانیہ میں میہائل کوگلنیسینو کے اڈے پر نیٹو میں شامل دیگر ممالک اور امریکی فوجی کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف بی)
تین امریکی عہدیداروں نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کا خیال ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے ہی یوکرین پر حملے کا حکم دیا ہے اور یہ بھی وضاحت کیا ہے کہ کرملین کے رہنما نے اپنے احکامات روسی فوج کو دیے ہیں لیکن وائٹ ہاؤس نے صرف اتنا کہا ہے کہ حملہ چند دنوں میں ہو سکتا ہے اور ایسا کوئی اشارہ نہیں مل رہا ہے کہ پوٹن نے یوکرین کے حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ کر لیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے امریکی شہریوں سے کہا ہے کہ وہ 24 سے 48 گھنٹوں کے اندر یوکرین سے نکل جائیں کیونکہ بیجنگ اولمپکس ختم ہونے سے پہلے ہی حملے کا امکان ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ  11 رجب المرجب  1443 ہجری  - 12  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15781]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]