پیوٹن کی فوج کی طرف سے یوکرین میں خوف چھا گیا ہے

ممکنہ روسی حملے کے خلاف کل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک زبردست مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ممکنہ روسی حملے کے خلاف کل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک زبردست مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پیوٹن کی فوج کی طرف سے یوکرین میں خوف چھا گیا ہے

ممکنہ روسی حملے کے خلاف کل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک زبردست مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ممکنہ روسی حملے کے خلاف کل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ایک زبردست مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک طرف مغرب نے کل خود کو روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو یوکرین پر حملہ کرنے سے روکنے کے لیے وقت کے خلاف دوڑ میں پایا تو دوسری طرف سابق سوویت جمہوریہ میں خوف پھیل گیا ہے اور ممالک کی جانب سے اپنے سفارت کاروں کو کیف سے واپس بلانے کے لیے اور اپنے شہریوں سے فوری طور پر نکل جانے کی اپیل کی وجہ سے خوف وہراس اور زیادہ پھیل گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ایک بیان کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کل اپنے روسی ہم منصب کو فون کیا اور انہیں خبردار کیا کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو امریکہ فیصلہ کن جواب دے گا اور روس بھاری اور فوری قیمت ادا کرے گا اور وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے کہا ہے کہ اس کال کے نتیجے میں روس کی فوجی تشکیل کے سلسلہ میں کئی ہفتوں سے ابھرنے والے نقل وحرکت میں کوئی خاطر خواہ تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اسی سے متعلق فون کال کے بعد کرملین نے امریکی ہسٹیریا پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہا کہ روسی حملے کے بارے میں مغربی انتباہات مضحکہ خیز سطح تک پہنچ چکے ہیں اور انہوں نے یہ بھی کہا کہ پوٹن اور بائیڈن نے بحران پر بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار  12 رجب المرجب  1443 ہجری  - 13  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15782]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]