پوٹن کی نرمی کی وجہ سے یوکرین کا خوف ختم نہیں ہوا ہے

پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوٹن کی نرمی کی وجہ سے یوکرین کا خوف ختم نہیں ہوا ہے

پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ماسکو سے متضاد اشارے موصول ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کو مبصرین نے کیف کے ساتھ بحران کے حوالے سے صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے لچک اور نرمی سے تعبیر کیا ہے لیکن انھوں نے یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے مغربی خدشات کو دور نہیں کیا ہے۔

کرملین میں جرمن چانسلر اولاف شولز کی موجودگی کے ساتھ یوکرین کی سرحدوں سے روسی افواج کے جزوی انخلاء کے اعلان نے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے مثبت اشارے دئے ہیں جسے ماہرین نے پچھلی سہ ماہی کی کوششوں کے طور پر بیان کیا ہے لیکن دوسری طرف ڈوما کی طرف سے روسی صدر کو یوکرین میں لوگانسک اور ڈونیٹسک کے علیحدگی پسند علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کی سفارش ماسکو کی طرف سے کشیدگی کے آپشنز کے اشارے کی عکاسی کر رہی ہے۔

گزشتہ روز جرمن چانسلر کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران جو عہدہ سنبھالنے کے بعد روس کے اپنے پہلے دورے پر ہیں پوتن نے سلامتی کی ضمانتوں کی فائل پر توجہ مرکوز کی ہے جن کا روس مغرب سے مطالبہ کرتا نہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]