پوٹن کی نرمی کی وجہ سے یوکرین کا خوف ختم نہیں ہوا ہے

پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

پوٹن کی نرمی کی وجہ سے یوکرین کا خوف ختم نہیں ہوا ہے

پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پوٹن اور شولز کے درمیان فاصلہ کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز ماسکو سے متضاد اشارے موصول ہوئے ہیں جن میں سے کچھ کو مبصرین نے کیف کے ساتھ بحران کے حوالے سے صدر ولادیمیر پوٹن کی جانب سے لچک اور نرمی سے تعبیر کیا ہے لیکن انھوں نے یوکرین پر ممکنہ روسی حملے کے مغربی خدشات کو دور نہیں کیا ہے۔

کرملین میں جرمن چانسلر اولاف شولز کی موجودگی کے ساتھ یوکرین کی سرحدوں سے روسی افواج کے جزوی انخلاء کے اعلان نے مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے مثبت اشارے دئے ہیں جسے ماہرین نے پچھلی سہ ماہی کی کوششوں کے طور پر بیان کیا ہے لیکن دوسری طرف ڈوما کی طرف سے روسی صدر کو یوکرین میں لوگانسک اور ڈونیٹسک کے علیحدگی پسند علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کی سفارش ماسکو کی طرف سے کشیدگی کے آپشنز کے اشارے کی عکاسی کر رہی ہے۔

گزشتہ روز جرمن چانسلر کے ساتھ اپنی بات چیت کے دوران جو عہدہ سنبھالنے کے بعد روس کے اپنے پہلے دورے پر ہیں پوتن نے سلامتی کی ضمانتوں کی فائل پر توجہ مرکوز کی ہے جن کا روس مغرب سے مطالبہ کرتا نہا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]