سیکیورٹی چیلنجز شاہ حمد اور بینیٹ کے مذاکرات میں حاوی ہیں

شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کو کل نفتالی بینیٹ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کو کل نفتالی بینیٹ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
TT

سیکیورٹی چیلنجز شاہ حمد اور بینیٹ کے مذاکرات میں حاوی ہیں

شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کو کل نفتالی بینیٹ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
شاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ کو کل نفتالی بینیٹ کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی اے)
گزشتہ روز بحرینی حکام کے ساتھ اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ کی مشترکہ بات چیت میں سیکورٹی چیلنجز کا غلبہ رہا ہے اور یہ اس وقت ہوا ہے جب اسرائیلی وزیر اعظم نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور ان کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن حماد کے ساتھ بات چیت کی۔

شاہ حمد بن عیسیٰ نے اسرائیلی وزیر اعظم کا خیر مقدم کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ ان کا دورہ باہمی مفادات کو پورا کرنے والے مزید اعلیٰ مثبت اقدامات کی طرف تعاون کے تعلقات کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا۔

بحرین کے ولی عہد نے امن کی حمایت کے اعلان اور ابراہیم اصولی معاہدے پر دستخط کی روشنی میں مشترکہ کارروائی کو مضبوط بنانے اور تعاون کے شعبوں کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا ہے جو مشترکہ مفادات کے حصول میں معاون ہے۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]