ایران نے ویانا فائنل میں متحد متن کے لئے ڈالا دباؤ

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
TT

ایران نے ویانا فائنل میں متحد متن کے لئے ڈالا دباؤ

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
کل ایران نے ویانا مذاکرات پر دباؤ بڑھاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کے فریقین متفقہ طور پر ایک متحد متن پر متفق ہوں جس سے مذاکرات کی میز پر اس کے مطالبات پورا ہو سکیں۔

گزشتہ روز ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنی برطانوی ہم منصب لز ٹرس کو بتایا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے فریقین کی جانب سے سنجیدگی اور ذمہ داری کی ضرورت ہے جب کہ مذاکرات ایک حساس اور اہم مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ایک متن پر تمام فریقین کے درمیان ایک اجتماعی معاہدہ ہو جس سے ایرانی مطالبات پورا ہو سکیں۔

اسی سلسلہ میں برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرس نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مطلع کیا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے حتمی فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]