ایران نے ویانا فائنل میں متحد متن کے لئے ڈالا دباؤ

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
TT

ایران نے ویانا فائنل میں متحد متن کے لئے ڈالا دباؤ

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی ویب سائٹ کی طرف سے کل گروسی اور باگیری کانی مذاکرات کی شائع کردہ ایک تصویر دیکھی جا سکتی ہے (آئی اے ای اے)
کل ایران نے ویانا مذاکرات پر دباؤ بڑھاتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ 2015 کے جوہری معاہدے کے فریقین متفقہ طور پر ایک متحد متن پر متفق ہوں جس سے مذاکرات کی میز پر اس کے مطالبات پورا ہو سکیں۔

گزشتہ روز ایرانی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنی برطانوی ہم منصب لز ٹرس کو بتایا ہے کہ ایران کے ساتھ مذاکرات کرنے والے فریقین کی جانب سے سنجیدگی اور ذمہ داری کی ضرورت ہے جب کہ مذاکرات ایک حساس اور اہم مرحلے کے قریب پہنچ چکا ہے اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ ایک متن پر تمام فریقین کے درمیان ایک اجتماعی معاہدہ ہو جس سے ایرانی مطالبات پورا ہو سکیں۔

اسی سلسلہ میں برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ٹرس نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مطلع کیا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے حتمی فیصلے کرنے کا وقت آگیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]