گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام
TT

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گروندبرگ نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ایسا فریم ورک تیار کر رہے ہیں جس سے ملک میں جامع سیاسی حل کے لیے ان کے منصوبے کی وضاحت ہوگی اور یہ ایک تین ٹریک عمل کے ذریعے ہوگا جس سے سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی طور پر متحارب فریقوں کے درمیان ان کے مفادات کو حاصل کیا جا سکے گا۔

یمن میں تازہ ترین پیشرفت کی پیروی کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے اجلاس کے آغاز میں گروندبرگ نے یمنی بحران میں پریشان کن پیش رفت اور اس راستے کو تبدیل کرنے اور ایک طویل انتظار شدہ سیاسی عمل شروع کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ کشیدگی کے آخری مہینوں میں یمن میں تنازعہ کی علاقائی جہت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور خبردار بھی کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب پر حملے اس خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر یمنی فریقین، خطے اور عالمی برادری اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کرتے ہیں تو یہ تنازعہ قابو سے باہر ہو جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]