گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام
TT

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام

گروندبرگ: یمن میں ایک جامع حل کے لیے تین طرح ہوئے اقدام
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہانس گروندبرگ نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ وہ ایک ایسا فریم ورک تیار کر رہے ہیں جس سے ملک میں جامع سیاسی حل کے لیے ان کے منصوبے کی وضاحت ہوگی اور یہ ایک تین ٹریک عمل کے ذریعے ہوگا جس سے سیاسی، سیکورٹی اور اقتصادی طور پر متحارب فریقوں کے درمیان ان کے مفادات کو حاصل کیا جا سکے گا۔

یمن میں تازہ ترین پیشرفت کی پیروی کرنے کے لیے سلامتی کونسل کے اجلاس کے آغاز میں گروندبرگ نے یمنی بحران میں پریشان کن پیش رفت اور اس راستے کو تبدیل کرنے اور ایک طویل انتظار شدہ سیاسی عمل شروع کرنے کے لیے اپنی سفارتی کوششوں کے بارے میں بات کی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ کشیدگی کے آخری مہینوں میں یمن میں تنازعہ کی علاقائی جہت پر روشنی ڈالی گئی ہے اور خبردار بھی کیا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب پر حملے اس خطرے کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر یمنی فریقین، خطے اور عالمی برادری اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کرتے ہیں تو یہ تنازعہ قابو سے باہر ہو جائے گا۔(۔۔۔)

بدھ  15 رجب المرجب  1443 ہجری  - 16  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15786]   



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]