پوٹن نے دنیا کو متضاد پیغامات سے الجھن میں ڈال دیا ہے

یوکرین کے صدر کو کل مغربی شہر ریونے میں فوجی مشقوں کے دوران اپنے ملک کی افواج کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر کو کل مغربی شہر ریونے میں فوجی مشقوں کے دوران اپنے ملک کی افواج کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
TT

پوٹن نے دنیا کو متضاد پیغامات سے الجھن میں ڈال دیا ہے

یوکرین کے صدر کو کل مغربی شہر ریونے میں فوجی مشقوں کے دوران اپنے ملک کی افواج کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر کو کل مغربی شہر ریونے میں فوجی مشقوں کے دوران اپنے ملک کی افواج کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ڈی پی اے)
جہاں روسی صدر ولادیمیر پوتن کی حکومت یوکرین کی سرحد سے مزید فوجیوں کے انخلاء کا اعلان کر کے پرسکون اشارے جاری کر رہی ہے تو دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے تصدیق کی ہے کہ ان کے ملک نے اس انخلاء کے الزامات کی تصدیق نہیں کی ہے۔

واشنگٹن کی طرف سے افق پر ایک انتہائی خطرناک صورتحال قرار دئے جانے پر قابو پانے کے لیے بڑھتی ہوئی عالمی سفارتی تحریک کے درمیان مبصرین نے متضاد روسی پیغامات سے خبردار کیا ہے جو دنیا کو الجھا رہے ہیں جو یوکرین پر کسی بھی ممکنہ روسی حملے کی توقع میں اپنی سانسیں روکے ہوئے ہے۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹن برگ نے کل اعلان کیا ہے کہ اب تک کشیدگی میں کمی کے کوئی آثار نہیں ہیں اور انہوں نے برسلز میں نیٹو کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے آغاز میں مزید کہ کہ اس کے برعکس ایسا لگتا ہے کہ روس اپنی فوجی موجودگی کو مضبوط بنا رہا ہے اور وہ اب بھی بغیر وارننگ کے یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات  16 رجب المرجب  1443 ہجری  - 17  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15787]    



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]