فرانس ایران سے مخاطب: چند دنوں میں معاہدہ یا سنگین بحران کا ہوگا سامنا

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کو کل سینیٹ کے اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کو کل سینیٹ کے اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

فرانس ایران سے مخاطب: چند دنوں میں معاہدہ یا سنگین بحران کا ہوگا سامنا

فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کو کل سینیٹ کے اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانس کے وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان کو کل سینیٹ کے اجلاس میں دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں یوس لی ڈریان نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ جوہری معاہدہ دنوں میں طے پا جانا چاہیے ورنہ اسے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور کل فرانسیسی سینیٹ کے سامنے انہوں نے کہا کہ آج گیند ایرانی کورٹ میں ہے اور یہ تہران پر منحصر ہے نہ کہ واشنگٹن پر اور نہ ہی مذاکرات میں شریک یورپی فریقین بلکہ یہ صرف ایران پر ہے کہ وہ 2015 کے دوبارہ قیام تک پہنچنے کے لیے ضروری فیصلے کرے اور  انہوں نے کہا کہ ہم اب ایک اہم موڑ پر پہنچ چکے ہیں اور یہ ہفتوں کی بات نہیں ہے بلکہ یہ دنوں کی بات ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ مغربی طاقتیں، روس اور چین معاہدے کے وسیع خاکہ پر متفق ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات  16 رجب المرجب  1443 ہجری  - 17  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15787]    



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]