پوٹن کے مشکل انتخاب سے اگلے اقدامات کی خصوصیات کا تعین ہوگاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3481206/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B4%DA%A9%D9%84-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DA%AF%D9%84%DB%92-%D8%A7%D9%82%D8%AF%D8%A7%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AE%D8%B5%D9%88%D8%B5%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AA%D8%B9%DB%8C%D9%86-%DB%81%D9%88%DA%AF%D8%A7
پوٹن کے مشکل انتخاب سے اگلے اقدامات کی خصوصیات کا تعین ہوگا
پوٹن کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں اور وہ یہ ہیں کہ مغرب یوکرین کو نیٹو کے ساتھ الحاق کرنے سے انکار پر مبنی ایک سمجھوتہ تجویز کرے جس میں وہ نہ ابھی اور نہ ہی مستقبل میں شریک ہو سکے (ای پ اے)
روستوف: رائد جبر
TT
TT
پوٹن کے مشکل انتخاب سے اگلے اقدامات کی خصوصیات کا تعین ہوگا
پوٹن کی ترجیحات واضح نظر آرہی ہیں اور وہ یہ ہیں کہ مغرب یوکرین کو نیٹو کے ساتھ الحاق کرنے سے انکار پر مبنی ایک سمجھوتہ تجویز کرے جس میں وہ نہ ابھی اور نہ ہی مستقبل میں شریک ہو سکے (ای پ اے)
مغربی سرحدی علاقوں سے روسی فوجی سازوسامان کے کچھ حصے کے انخلا کے مناظر ان دنوں روسیوں کے لیے چند اچھی خبروں میں سے ایک ہو سکتے ہیں جبکہ یوکرین کے ساتھ ممکنہ جنگ کی تیاریاں ان کے بڑے حصوں کے لیے اچھی نہیں تھیں۔
لبرل "یابلوکا" پارٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان سابق جنرل لیونیڈ کی سربراہی میں "آل رشین آفیسرز ایسوسی ایشن" کی طرف سے ایک قابل ذکر بیان جاری کرنے کے ساتھ ہی جنگ کے نتائج سے خبردار کرنے کے لیے تیزی سے ایک مقبول درخواست میں تبدیل ہو گیا اور اس میں اس بات بات پر زور دیا گیا ہے کہ اگر روس نے یوکرین میں فوجی مہم جوئی شروع کی تو اسے ایک ہولناک تباہی کا سامنا کرنا پڑے گا اور اس میں واضح اشارے بھی ہیں کہ روسی یوکرین کے خلاف موجودہ کشیدگی کے پیمانے سے مطمئن نہیں ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)