یوکرین حیلوں، چالوں اور پابندیوں کی آگ میں جل رہا ہے

کل مغربی یوکرین کے شہر لویف میں ممکنہ روسی حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے اور فریم ورک کے اندر پوٹن اور ان کے حلیف بیلاروسی لوکاشینکو کو اسٹریٹجک ڈیٹرنس فورس کے مشقوں کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مغربی یوکرین کے شہر لویف میں ممکنہ روسی حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے اور فریم ورک کے اندر پوٹن اور ان کے حلیف بیلاروسی لوکاشینکو کو اسٹریٹجک ڈیٹرنس فورس کے مشقوں کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یوکرین حیلوں، چالوں اور پابندیوں کی آگ میں جل رہا ہے

کل مغربی یوکرین کے شہر لویف میں ممکنہ روسی حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے اور فریم ورک کے اندر پوٹن اور ان کے حلیف بیلاروسی لوکاشینکو کو اسٹریٹجک ڈیٹرنس فورس کے مشقوں کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل مغربی یوکرین کے شہر لویف میں ممکنہ روسی حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرہ کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے اور فریم ورک کے اندر پوٹن اور ان کے حلیف بیلاروسی لوکاشینکو کو اسٹریٹجک ڈیٹرنس فورس کے مشقوں کی نگرانی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس کے بہانوں، اس کی میزائل اور جوہری قوتوں کے ہتھکنڈوں اور ماسکو کے خلاف پابندیوں کی مغربی دھمکیوں کی آگ پر یوکرین روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اگلے قدم کا انتظار کر رہا ہے اور یہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب واشنگٹن نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ روسی افواج یوکرائنی سرحد کے قریب بڑے پیمانے پر پیش قدمی کرنے اور حملے کی تیاری کر رہے ہیں۔
 
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ روسی افواج اپنے سابق سوویت پڑوسی کے ساتھ سرحد کے قریب ہونے لگی ہیں اور آسٹن کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے لتھوانیا میں کہا ہے ہمیں امید ہے کہ (پوتن) جنگ کے دہانے سے پیچھے ہٹ جائیں گے۔(۔۔۔)

اتوار 19 رجب المرجب  1443 ہجری  - 20  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15790]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]