الشرق الاوسط سے فرانسیسی سفارت کار کی گفتگو: روس اور ایران شام کا تصفیہ نہیں چاہتے ہیں

انٹرویو میں فرانسیسی مندوب نکولس ڈی ریویر نے کہا ہے کہ اگر اسد اور اس کے روسی اتحادی سمجھتے ہیں کہ وہ شام میں مکمل فوجی فتح حاصل کر سکتے ہیں تو وہ غلط ہیں اور تصویر میں جمعرات کو شامی صدر کو روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کا استقبال کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (سانا / رائٹرز)
انٹرویو میں فرانسیسی مندوب نکولس ڈی ریویر نے کہا ہے کہ اگر اسد اور اس کے روسی اتحادی سمجھتے ہیں کہ وہ شام میں مکمل فوجی فتح حاصل کر سکتے ہیں تو وہ غلط ہیں اور تصویر میں جمعرات کو شامی صدر کو روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کا استقبال کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (سانا / رائٹرز)
TT

الشرق الاوسط سے فرانسیسی سفارت کار کی گفتگو: روس اور ایران شام کا تصفیہ نہیں چاہتے ہیں

انٹرویو میں فرانسیسی مندوب نکولس ڈی ریویر نے کہا ہے کہ اگر اسد اور اس کے روسی اتحادی سمجھتے ہیں کہ وہ شام میں مکمل فوجی فتح حاصل کر سکتے ہیں تو وہ غلط ہیں اور تصویر میں جمعرات کو شامی صدر کو روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کا استقبال کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (سانا / رائٹرز)
انٹرویو میں فرانسیسی مندوب نکولس ڈی ریویر نے کہا ہے کہ اگر اسد اور اس کے روسی اتحادی سمجھتے ہیں کہ وہ شام میں مکمل فوجی فتح حاصل کر سکتے ہیں تو وہ غلط ہیں اور تصویر میں جمعرات کو شامی صدر کو روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو کا استقبال کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے (سانا / رائٹرز)
اقوام متحدہ میں فرانس کے مستقل نمائندے نکولس ڈی ریویر نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے شام کی صورتحال کے بارے میں اپنی مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے سیاسی اور آئینی عمل کو مذاق قرار دیا ہے اور ان کا خیال ہے کہ شامی صدر بشار الاسد کی حکومت جڑی ہوئی ہے اور انہوں نے ساتھ ہی روسیوں اور ایرانیوں کی جانب سے اہل عرب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان پر دباؤ ڈالیں کیونکہ اگر وہ فوجی فتح پر 100 فیصد یقین رکھتے ہیں تو وہ غلط ہیں۔

ڈی ریویر نے کہا ہے کہ ایک سیاسی حل اور کچھ حد تک طاقت کی شراکت اور قرارداد 2254 کے نفاذ کی ضرورت ہے اور اس بات کی بھی تاکید کیا کہ ہم اگلے مرحلے پر جا سکتے ہیں جس سے شام کی تعمیر نو  ہو سکتی ہے اور انہوں نے 2013 کے انتہائی مایوس کن آپشن سے بچنے پر زور دیا ہے جبکہ اس وقت کے امریکی صدر براک اوباما نے دمشق کے مضافات میں کیمیائی حملے کے بعد جوابی کارروائی کی اپنی دھمکی پر عمل نہیں کیا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 19 رجب المرجب  1443 ہجری  - 20  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15790]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]