ویانا کے مذاکرات سچائی کے لمحے میں ہیں

کل جرمن چانسلر اولاف شولز کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جرمن چانسلر اولاف شولز کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ویانا کے مذاکرات سچائی کے لمحے میں ہیں

کل جرمن چانسلر اولاف شولز کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل جرمن چانسلر اولاف شولز کو میونخ سیکیورٹی کانفرنس میں تقریر کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
جرمن چانسلر اولاف شولز نے خبردار کیا ہے کہ جوہری معاہدے کی بحالی کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں اور اس بات پر بھی زور دیا کہ ایرانی حکام کے لیے سچائی کا لمحہ آ گیا ہے۔

شولز نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہمارے پاس ایک ایسے معاہدے تک پہنچنے کا موقع ہے جس سے پابندیاں ہٹانے کا موقع ملے گا لیکن اگر ہم بہت جلد کامیاب نہ ہوئے تو مذاکرات ناکام ہو سکتے ہیں اور یاد رہے کہ ایرانی حکام کے پاس ایک انتخاب ہے اور ابھی سچائی کا لمحہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے گزشتہ دس مہینوں میں ویانا مذاکرات میں ایک طویل سفر طے کیا ہے اور مذاکرات کو مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری عناصر میز پر ہیں اور انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا ہے کہ ایران کے لیے یورینیم کی افزودگی جاری رکھنا اور ساتھ ہی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی کو معطل کرنا ناقابل قبول ہے۔(۔۔۔)

اتوار 19 رجب المرجب  1443 ہجری  - 20  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15790]     



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]