پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل شام روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے جس کو مبصرین نے یوکرین کو ختم کرنے اور روس اور مغرب کے درمیان بحران کو مزید پیچیدہ کرنے کے لیے دروازے کھولنے کا پیش خیمہ سمجھا ہے اور یہ دستخط پوٹن کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اور ایک جذباتی تقریر کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے تاریخ کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لیڈر ولادیمیر لینن تھے جنہوں نے سوویت یونین کے قیام کے وقت یوکرین کو بنایا تھا۔

فوری طور پر اس اقدام کو وسیع پیمانہ پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور  یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کو فون کیا اور کیف کے مطابق آخری گھنٹوں کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح یوکرائنی صدر نے ماسکو کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے پر مرکوز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 21 رجب المرجب  1443 ہجری  - 22  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15792]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]