کل شام روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے جس کو مبصرین نے یوکرین کو ختم کرنے اور روس اور مغرب کے درمیان بحران کو مزید پیچیدہ کرنے کے لیے دروازے کھولنے کا پیش خیمہ سمجھا ہے اور یہ دستخط پوٹن کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اور ایک جذباتی تقریر کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے تاریخ کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لیڈر ولادیمیر لینن تھے جنہوں نے سوویت یونین کے قیام کے وقت یوکرین کو بنایا تھا۔
فوری طور پر اس اقدام کو وسیع پیمانہ پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کو فون کیا اور کیف کے مطابق آخری گھنٹوں کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح یوکرائنی صدر نے ماسکو کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے پر مرکوز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد کیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 21 رجب المرجب 1443 ہجری - 22 فروری 2022ء شمارہ نمبر[15792]