پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
TT

پوٹن نے یوکرین کو توڑنے کا دروازہ کھول دیا ہے

کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل مشرقی یوکرین کے ڈونیٹسک اور لوگانسک کے علاقوں سے بے گھر ہونے والے افراد کو روسی قصبے ٹیگنروگ کے ایک جم میں دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
کل شام روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین میں ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے والے ایک فرمان پر دستخط کیا ہے جس کو مبصرین نے یوکرین کو ختم کرنے اور روس اور مغرب کے درمیان بحران کو مزید پیچیدہ کرنے کے لیے دروازے کھولنے کا پیش خیمہ سمجھا ہے اور یہ دستخط پوٹن کے قومی سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اور ایک جذباتی تقریر کرنے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے تاریخ کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ لیڈر ولادیمیر لینن تھے جنہوں نے سوویت یونین کے قیام کے وقت یوکرین کو بنایا تھا۔

فوری طور پر اس اقدام کو وسیع پیمانہ پر ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے اور  یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کو فون کیا اور کیف کے مطابق آخری گھنٹوں کے واقعات پر تبادلہ خیال کیا ہے اور اسی طرح یوکرائنی صدر نے ماسکو کی جانب سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے پر مرکوز قومی سلامتی کونسل کا اجلاس بھی منعقد کیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 21 رجب المرجب  1443 ہجری  - 22  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15792]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]