قطر نے جوہری معاہدے کو تیز کرنے کے لیے واشنگٹن اور تہران کے درمیان رابطے کا ایک چینل کھول دیا ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3489741/%D9%82%D8%B7%D8%B1-%D9%86%DB%92-%D8%AC%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D8%B9%D8%A7%DB%81%D8%AF%DB%92-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D9%88%D8%A7%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%B9%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DB%81%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86-%D8%B1%D8%A7%D8%A8%D8%B7%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%DA%A9
قطر نے جوہری معاہدے کو تیز کرنے کے لیے واشنگٹن اور تہران کے درمیان رابطے کا ایک چینل کھول دیا ہے
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کو کل دوحہ ایئرپورٹ پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (قیو این اے)
دوحہ: میرزا الخویلدی
TT
TT
قطر نے جوہری معاہدے کو تیز کرنے کے لیے واشنگٹن اور تہران کے درمیان رابطے کا ایک چینل کھول دیا ہے
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کو کل دوحہ ایئرپورٹ پر ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (قیو این اے)
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی نے پیر کو اعلان کیا ہے کہ ان کا ملک بڑی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے مقصد سے تمام فریقین کے لیے قابل قبول حل تک پہنچنے کے لیے مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں جو گیس برآمد کرنے والے ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے دوحہ کے سرکاری دورے پر ہیں قطر کے امیر نے کہا کہ انھوں نے ایرانی صدر کے ساتھ دونوں ممالک کے لیے تشویش کے علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر تبادلہ خیال کیا ہے جس میں سرفہرست خطے کی سلامتی اور استحکام ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ بات چیت ہی ہمارے خطے کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کا واحد طریقہ ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]