خادم حرمين: ہم ایک ریاست کی تاریخ اور عوام کی ہم آہنگی کا جشن منا رہے ہیں

کل سعودی بچوں کو ریاض میں یوم تاسیس مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: محمد المانع)
کل سعودی بچوں کو ریاض میں یوم تاسیس مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: محمد المانع)
TT

خادم حرمين: ہم ایک ریاست کی تاریخ اور عوام کی ہم آہنگی کا جشن منا رہے ہیں

کل سعودی بچوں کو ریاض میں یوم تاسیس مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: محمد المانع)
کل سعودی بچوں کو ریاض میں یوم تاسیس مناتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: محمد المانع)
گزشتہ روز اہل سعودیہ نے پہلی بار امام محمد بن سعود کے ہاتھوں سنہ 1727ء میں اس پہلی سعودی ریاست کے قیام کی سالگرہ منانے کا انتظام کیا ہے جو پہلے ایک شہر بنی، پھر جامع ریاست کا مرحلہ آیا اور اس کے ساتھ سعودی ریاست کا بیانیہ 3 صدیاں پہلے شروع ہوا۔

خادم حرمين شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز آل سعود کی جانب سے گزشتہ جنوری کو ہر سال 22 فروری کو یوم تاسیس منانے کے لیے شاہی حکم جاری کرنے کے بعد یہ تقریبات "اے فیٹ ڈے" کے نعرے کے تحت منائی گئیں ہیں۔

شاہ سلمان بن عبد العزیز نے اس سعودی مملکت کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر اپنے فخر کا اظہار کیا ہے جس میں امن، استحکام اور انصاف کے حصول کی بنیاد رکھی گئی ہے اور انہوں نے (ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ یہ تقریبات ایک ریاست پر فخر کرنے، عوام کی ہم آہنگی، چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور مستقبل کی طرف آگے بڑھتے رہنے کے مقصد سے منعقد کی گئیں ہیں۔(۔۔۔)

بدھ 22 رجب المرجب  1443 ہجری  - 23  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15793]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]