بدھ 22 رجب المرجب 1443 ہجری - 23 فروری 2022ء شمارہ نمبر[15793]
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو پیر کے روز یوکرین سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے ان کے فیصلے کے پس منظر میں بین الاقوامی تنہائی اور مغربی پابندیوں کا سامنا ہے اور پھر کل انہوں نے خطوں میں فوجی دستے بھیجنے کے سلسلہ میں پارلیمانی مینڈیٹ بھی حاصل کر لیا ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے کل اپنی بیان بازی کے لہجے کو سخت کیا ہے اور ڈونباس میں دو عوامی جمہوریہ کو ہمارے تسلیم کرنے سے بہت پہلے کیف پر منسک کے معاہدوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے پھر پوٹن نے اپنے ملک کی افواج کو مشرقی یوکرائنی علاقوں میں داخل کرنے کی دھمکی دی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ ماسکو ان سرزمینوں میں مقیم تقریباً 40 لاکھ افراد کے خلاف نسل کشی کے جاری رہنے کا انتظار نہیں کرے گا اور یہ برداشت بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)