پوتن کو تنہائی اور پابندیوں کا سامنا ہے

ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پوتن کو تنہائی اور پابندیوں کا سامنا ہے

ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو پیر کے روز یوکرین سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے ان کے فیصلے کے پس منظر میں بین الاقوامی تنہائی اور مغربی پابندیوں کا سامنا ہے اور پھر کل انہوں نے خطوں میں فوجی دستے بھیجنے کے سلسلہ میں پارلیمانی مینڈیٹ بھی حاصل کر لیا ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے کل اپنی بیان بازی کے لہجے کو سخت کیا ہے اور ڈونباس میں دو عوامی جمہوریہ کو ہمارے تسلیم کرنے سے بہت پہلے کیف پر منسک کے معاہدوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے پھر پوٹن نے اپنے ملک کی افواج کو مشرقی یوکرائنی علاقوں میں داخل کرنے کی دھمکی دی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ ماسکو ان سرزمینوں میں مقیم تقریباً 40 لاکھ افراد کے خلاف نسل کشی کے جاری رہنے کا انتظار نہیں کرے گا اور یہ برداشت بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 22 رجب المرجب  1443 ہجری  - 23  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15793]     



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]