پوتن کو تنہائی اور پابندیوں کا سامنا ہے

ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

پوتن کو تنہائی اور پابندیوں کا سامنا ہے

ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ڈوما کے اراکین کو کل لوہانسک اور ڈونیٹسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے لیے پوٹن کی تجویز کی منظوری کے بعد تالیاں بجاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو پیر کے روز یوکرین سے ڈونیٹسک اور لوہانسک کی آزادی کو تسلیم کرنے کے ان کے فیصلے کے پس منظر میں بین الاقوامی تنہائی اور مغربی پابندیوں کا سامنا ہے اور پھر کل انہوں نے خطوں میں فوجی دستے بھیجنے کے سلسلہ میں پارلیمانی مینڈیٹ بھی حاصل کر لیا ہے لیکن اس کے باوجود انہوں نے کل اپنی بیان بازی کے لہجے کو سخت کیا ہے اور ڈونباس میں دو عوامی جمہوریہ کو ہمارے تسلیم کرنے سے بہت پہلے کیف پر منسک کے معاہدوں کو قتل کرنے کا الزام لگایا ہے پھر پوٹن نے اپنے ملک کی افواج کو مشرقی یوکرائنی علاقوں میں داخل کرنے کی دھمکی دی ہے اور اس بات کی طرف اشارہ بھی کیا ہے کہ ماسکو ان سرزمینوں میں مقیم تقریباً 40 لاکھ افراد کے خلاف نسل کشی کے جاری رہنے کا انتظار نہیں کرے گا اور یہ برداشت بھی نہیں کیا جا سکتا ہے۔(۔۔۔)

 بدھ 22 رجب المرجب  1443 ہجری  - 23  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15793]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]