مکہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے آنے والے ضوابطhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3492531/%D9%85%DA%A9%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%84%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D9%85%D8%A7%DB%8C%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D9%84%DB%8C%DB%92-%D8%A2%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D8%B6%D9%88%D8%A7%D8%A8%D8%B7
مکہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے آنے والے ضوابط
مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات میں نقل وحمل کے نظام کو ترقی دینے کے لیے کام کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: غازی مہدی)
مکہ مکرمہ اور مقدس مقامات کے لیے رائل کمیشن کے سی ای او عبد الرحمن عداس نے انکشاف کیا ہے کہ غیر سعودیوں کو مکہ مکرمہ میں سرمایہ کاری کرنے کے قابل بنانے کے لیے ضوابط جاری ہیں اور اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ غیر سعودی سرمایہ کاروں کو سعودی بازار میں داخلے کی اجازت دینے کے لیے پیش رفت شروع ہو گئی ہے۔ ۔
الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں عداس نے کہا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کار ہمیشہ مکہ اور مدینہ میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ چیزیں تبدیل ہونے لگی ہیں خاص طور پر جب کیپٹل مارکیٹ اتھارٹی نے مکہ مکرمہ میں سرمایہ کاری کے فنڈز کی ایک مخصوص قسم کو رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں داخل ہونے کی اجازت دے دی ہے چاہے ان فنڈز کے مالک سعودی ہی کیوں نہ ہوں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]