بیرون ملک اسرائیلی سفارتی مشن کی سربراہی کرنے والے پہلی عرب خاتونhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3494756/%D8%A8%DB%8C%D8%B1%D9%88%D9%86-%D9%85%D9%84%DA%A9-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D9%81%D8%A7%D8%B1%D8%AA%DB%8C-%D9%85%D8%B4%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%D9%BE%DB%81%D9%84%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D8%AE%D8%A7%D8%AA%D9%88%D9%86
بیرون ملک اسرائیلی سفارتی مشن کی سربراہی کرنے والے پہلی عرب خاتون
اسرائیلی عرب رکن پارلیمنٹ غیداء ریناوی زعبی کو دیکھا جا سکتا ہے
اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لاپڈ نے کنیسٹ (پارلیمنٹ) کی ڈپٹی سپیکر شنگھائی میں قونصل جنرل غیداء ریناوی زعبی کو بیرون ملک اسرائیل کے بڑے سفارتی مشن کی سربراہی کرنے والی پہلی عرب خاتون مقرر کیا ہے۔
کل 49 سالہ ریناوی زعبی نے کہا ہے کہ وہ اس تقرری کو اپنے سیاسی کیرئیر میں ایک نیا چیلنج اور اسرائیل میں فلسطینی عرب اقلیت کی پوزیشن کو مضبوط بنانے کے لیے ایک موقع سمجھتی ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہے کہ عرب خاتون پہلی بار اس عہدے پر فائز ہوئی ہے جو اتنے اعلیٰ سفارتی کردار پر کام کر رہی ہے اور مجھے اسرائیل کے سب سے اہم اقتصادی شراکت داروں میں سے ایک کے ساتھ اپنے اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعاون کو مضبوط بنانے کا کام کرنے کے قابل ہونے پر خوشی ہوگی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]