کل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے اہداف یوکرین کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور ان نازیوں کا پیچھا کرنا ہے جنہوں نے برسوں سے شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور اس میں یوکرین کی قیادت اور ان جماعتوں کی طرف اشارہ ہے جو سنہ 2014 سے روسی مداخلت کے خلاف کھڑی ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ان پر بلاجواز جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں جارحیت پسند کہا ہے جس نے جنگ کا راستہ چنا ہے اور اب اس کا خمیازہ اسے اور اس کے ملک کو بھگتنا ہوگا۔
گزشتہ روز روسی فوج نے زمینی، فضائی اور سمندر سے زبردست حملہ کیا ہے۔
یوکرین کی وزارت دفاع کے اعداد وشمار کے مطابق متعدد فضائی حملوں کے نتیجے میں 70 سے زائد ہوائی اڈوں اور فضائی اڈوں کو تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ زمینی افواج مغرب میں واقع شہر خاکوف میں داخل ہو گئیں ہیں اور چھاتہ برداروں نے بڑے پیمانے پر لینڈنگ کی ہے جس نے دارالحکومت کیف سے دسیوں کلومیٹر دور ایک ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔(۔۔۔)
جمعہ 24 رجب المرجب 1443 ہجری - 25 فروری 2022ء شمارہ نمبر[15795]