یوکرین قیصر کے ہاتھ میں ہے

روسی حملوں کے نتیجے میں کیف کے جنوب میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرین کے فوجی طیارے کے سامنے ہنگامی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے اور دائر میں کل پوٹن کو کرملین میں اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی حملوں کے نتیجے میں کیف کے جنوب میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرین کے فوجی طیارے کے سامنے ہنگامی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے اور دائر میں کل پوٹن کو کرملین میں اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

یوکرین قیصر کے ہاتھ میں ہے

روسی حملوں کے نتیجے میں کیف کے جنوب میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرین کے فوجی طیارے کے سامنے ہنگامی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے اور دائر میں کل پوٹن کو کرملین میں اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روسی حملوں کے نتیجے میں کیف کے جنوب میں گر کر تباہ ہونے والے یوکرین کے فوجی طیارے کے سامنے ہنگامی فورسز کو دیکھا جا سکتا ہے اور دائر میں کل پوٹن کو کرملین میں اپنی تقریر کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے یوکرین کے خلاف جنگ کا آغاز کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ان کے اہداف یوکرین کی فوجی صلاحیتوں کو کمزور کرنا اور ان نازیوں کا پیچھا کرنا ہے جنہوں نے برسوں سے شہریوں کو نشانہ بنایا ہے اور اس میں یوکرین کی قیادت اور ان جماعتوں کی طرف اشارہ ہے جو سنہ 2014 سے روسی مداخلت کے خلاف کھڑی ہیں جبکہ امریکی صدر جو بائیڈن نے ان پر بلاجواز جنگ شروع کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں جارحیت پسند کہا ہے جس نے جنگ کا راستہ چنا ہے اور اب اس کا خمیازہ اسے اور اس کے ملک کو بھگتنا ہوگا۔

گزشتہ روز روسی فوج نے زمینی، فضائی اور سمندر سے زبردست حملہ کیا ہے۔

یوکرین کی وزارت دفاع کے اعداد وشمار کے مطابق متعدد فضائی حملوں کے نتیجے میں 70 سے زائد ہوائی اڈوں اور فضائی اڈوں کو تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ زمینی افواج مغرب میں واقع شہر خاکوف میں داخل ہو گئیں ہیں اور چھاتہ برداروں نے بڑے پیمانے پر لینڈنگ کی ہے جس نے دارالحکومت کیف سے دسیوں کلومیٹر دور ایک ہوائی اڈے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 24 رجب المرجب  1443 ہجری  - 25  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15795]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]