تیل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور مارکیٹیں گر رہی ہیں

تیل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور مارکیٹیں گر رہی ہیں
TT

تیل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور مارکیٹیں گر رہی ہیں

تیل 100 ڈالر سے تجاوز کر گیا ہے اور مارکیٹیں گر رہی ہیں
کل یوکرین پر روسی حملے کے آغاز کے صرف 6 گھنٹے کے اندر تیل کے بینچ مارک (برینٹ اور ویسٹ ٹیکساس) نے 2014 کے موسم گرما کے بعد پہلی بار 100 ڈالر کی رکاوٹ کو توڑ دیا ہے جبکہ یورپی توانائی کی قیمتوں میں تقریباً 50 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اناج کی منڈیوں خصوصاً گندم کو غیر معمولی سطح پر اضافہ ہوا ہے۔

جبکہ ماسکو اسٹاک ایکسچینج نے ٹریڈنگ کے آغاز میں 20% کے بھاری نقصان کے بعد اپنا کاروبار معطل کر دیا ہے اور روبل نے اپنے حصے کا تقریباً 10% کھو دیا ہے جس کی وجہ سے روس کے مرکزی بینک کو مارکیٹوں میں مداخلت کا اعلان کرنے پر مجبور کیا گیا ہے تاکہ اس کی حفاظت کی جا سکے اور ایسا کئی سالوں میں پہلی بار ہوا ہے۔

اس پیش رفت نے کرملین کو یہ کہتے ہوئے تبصرہ کرنے پر آمادہ کیا ہے کہ مالیاتی منڈیوں نے جس چیز کا مشاہدہ کیا ہے روسی انتظامیہ کو اس کی توقع تھی اور وہ اس کے لیے تیار بھی ہے اور یہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب مبصرین نے اشارہ کیا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے صورت حال کے تدارک کے لیے وسیع منصوبے موجود ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 24 رجب المرجب  1443 ہجری  - 25  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15795]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]