کیا یوکرین بھی افغانستان اور چیچنیا کی طرح روسیوں کے لیے دلدل بنے گا؟

یوکرین کے فوجی کو کل لوہانسک میں روسی حملے کو پسپا کرنے کی تیاری کر رہے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے فوجی کو کل لوہانسک میں روسی حملے کو پسپا کرنے کی تیاری کر رہے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

کیا یوکرین بھی افغانستان اور چیچنیا کی طرح روسیوں کے لیے دلدل بنے گا؟

یوکرین کے فوجی کو کل لوہانسک میں روسی حملے کو پسپا کرنے کی تیاری کر رہے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یوکرین کے فوجی کو کل لوہانسک میں روسی حملے کو پسپا کرنے کی تیاری کر رہے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کیا روس کو یوکرین پر اپنے موجودہ حملے کی وجہ سے دلدل میں پھنسنے کا خطرہ لاحق ہے جیسا کہ ماضی میں افغانستان میں پچھلی صدی کے اسی کی دہائی میں ہوا ہے اور بعد میں یہی معاملہ چیچنیا میں نوے کی دہائی میں ہوا ہے؟ گزشتہ دنوں مغربی حکام نے اس بات کی طرف اشارہ دیا ہے لیکن کیا یہ منظر واقعی حقیقت پسندانہ ہے؟

مغربی حکام نے یوکرین پر روسی حملے کے آغاز سے پہلے اور بعد میں ایک سے زیادہ مواقع پر اس بات کی دھمکی دی ہے کہ صدر ولادیمیر پوٹن یوکرین کو ایک دوسرے چیچنیا میں تبدیل کرنے کا خطرہ مول لے رہے ہیں جس میں روسی افواج غرق ہو جائیں گی جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ روسیوں کو گوریلا جنگ اور بغاوت کا سامنا کرنا پڑے گا جیسا کہ پچھلی صدی کے نوے کی دہائی میں قفقاز میں اس مسلم جمہوریہ میں ہوا تھا۔(۔۔۔)

جمعہ 24 رجب المرجب  1443 ہجری  - 25  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15795]     



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]