کیف میں وفادار قیادت ماسکو کے لیے ایک آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے

2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
TT

کیف میں وفادار قیادت ماسکو کے لیے ایک آپشن کے طور پر سامنے آئی ہے

2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
2019 میں کیف کے اندر پارلیمانی اجلاس میں اپنی حاضری کے دوران سابق رکن پارلیمنٹ یووین مرائیف کا کہنا ہے کہ روس انہیں یوکرین میں حامی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ممکنہ امیدوار کے طور پر دیکھ رہا ہے (رائٹرز)
کل جب روسی افواج کی اپنے مضافات میں آمد کی روشنی میں نظریں آنے والی کیف کی لڑائی" کی طرف ہیں تو قیاس آرائیاں اس وفادار قیادت کے گرد گھوم رہی ہیں جسے ماسکو اپنے مغربی پڑوسی کے دارالحکومت میں نصب کرنے کی کوشش کر رہا ہے اگر یہ واقعتاً موجودہ صدر ولادیمیر زیلنسکی کی حکومت کا تختہ الٹنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

درحقیقت برطانوی حکومت نے سب سے پہلے یہ انکشاف کیا ہے کہ روسی ٹینکوں کے یوکرین کی سرزمین میں داخلے سے ایک ماہ قبل اس کے پاس روسی انٹیلی جنس سروسز اور یوکرین کے سابق سیاستدانوں اور عہدیداروں کے درمیان رابطوں کے بارے میں معلومات تھیں جن کے نام قیادت کے لیے امیدواروں کے طور پر پیش کیے جا رہے ہیں اور نئی حکومت زیلنسکی کی حکومت کی جگہ لے گی۔(۔۔۔)

ہفتہ 25 رجب المرجب  1443 ہجری  - 26  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15796]     



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]