ایران معاہدے کے بعد 20 فیصد افزودگی پر قائم ہے

گزشتہ ستمبر میں ویانا کے اندر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک اسلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
گزشتہ ستمبر میں ویانا کے اندر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک اسلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
TT

ایران معاہدے کے بعد 20 فیصد افزودگی پر قائم ہے

گزشتہ ستمبر میں ویانا کے اندر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک اسلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
گزشتہ ستمبر میں ویانا کے اندر انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایک اسلامی کو دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
یوکرائنی بحران اور ماسکو اور مغربی فریقوں کے درمیان تعلقات کی خرابی کی روشنی میں تہران نے ویانا مذاکرات میں اپنے مطالبات کی حد کو بڑھا دیا ہے اور 20 فیصد یورینیم کی افزودگی پر قائم رہنے کا اعلان کیا ہے جس سے ایرانی جوہری معاہدہ کو بحال کرنے کے لیے ہونے والے مذاکرات کے خاتمے کا خطرہ ہے۔

ایرانی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلامی نے کہا ہے کہ یورینیم کی افزودگی زیادہ سے زیادہ 60 فیصد تک جاری ہے جس کی وجہ سے مغربی ممالک نے مذاکرات کے لیے جلدی کی ہے اور یہ پابندیاں 20 فیصد اور 5 فیصد تک اٹھائے جانے کے بعد بھی جاری رہے گی اور یہ ساری باتیں پاسداران انقلاب کے فارس خبر رساں ایجنسی کے حوالہ سے ملی ہیں اور اسلامی نے یورینیم کی افزودگی کی صلاحیتوں کو حکومت کی طرف سے کیے گئے کسی بھی فیصلے کے مطابق ڈھلنے کے امکان پر روشنی ڈالی ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 25 رجب المرجب  1443 ہجری  - 26  فروری  2022ء شمارہ نمبر[15796]     



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]