پوٹن کی جنگ بڑھ رہی ہے اور یوکرین اور مغربی مزاحمت بھی تیز ہو رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3500491/%D9%BE%D9%88%D9%B9%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%D8%A8%DA%91%DA%BE-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%DA%A9%D8%B1%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%85%D8%BA%D8%B1%D8%A8%DB%8C-%D9%85%D8%B2%D8%A7%D8%AD%D9%85%D8%AA-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D8%AA%DB%8C%D8%B2-%DB%81%D9%88-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
پوٹن کی جنگ بڑھ رہی ہے اور یوکرین اور مغربی مزاحمت بھی تیز ہو رہی ہے
یوکرائنی فوجی کو کل کیف میں روسی فوج کے ساتھ تصادم کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں یوکرین کے صدر کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں اپنے شہریوں سے مزاحمت کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پوٹن کی جنگ بڑھ رہی ہے اور یوکرین اور مغربی مزاحمت بھی تیز ہو رہی ہے
یوکرائنی فوجی کو کل کیف میں روسی فوج کے ساتھ تصادم کے مقام پر دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی) دائرہ میں یوکرین کے صدر کو ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی تقریر میں اپنے شہریوں سے مزاحمت کی اپیل کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
روس کے صدر ولادیمیر پوٹن نے کل یوکرین میں اپنی جنگ کو بڑھایا ہے لیکن ان کی افواج کو سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا ہے کیونکہ مغرب، جس کی نمائندگی نیٹو ممالک نے کی ہے اس نے یوکرین کے لیے اپنی عسکری حمایت کو تیز کر دیا ہے اور روس کو بینکنگ ایکسچینج پلیٹ فارم "Swift" سے خارج کرنے کا ارادہ کیا ہے۔
حملے کے خلاف بڑھتے ہوئے روسی مخالفت کے باوجود ماسکو نے اپنی افواج کو یوکرین میں ہر سمت سے پیش قدمی کا حکم دیا ہے جبکہ بظاہر کھلی جنگ کا سامنا کر رہے کییف نے مکمل کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے اور حکام نے روسی حملے میں 198 شہریوں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے اور ایجنسی فرانس پریس کے مطابق یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے دارالحکومت پر حملے کو پسپا کر دیا ہے کیونکہ وہ ان روسی تخروی گروپوں سے لڑ رہی ہے جو شہر میں گھس آئے ہں۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]