سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3500511/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D9%86%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%AE%DB%8C%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D9%82%DB%8C%D9%86-%D8%AF%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہے
سعودی وزیر برائے پانی، ماحولیات اور زراعت کو بنیادی اشیاء کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: بندر مسلم
TT
TT
سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہے
سعودی وزیر برائے پانی، ماحولیات اور زراعت کو بنیادی اشیاء کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائنی بحران کے شروع ہونے کے بعد سے پہلے سرکاری ردعمل کے طور پر سعودی عرب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے کھانے پینے کی اشیاء کے ذخیرے اطمینان بخش سطح پر ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ مقامی منڈیوں میں ان کی کثرت کے بارے میں کوئی تشویش نہیں ہے۔
ماحولیات، پانی اور زراعت کے وزیر انجینئر عبد الرحمٰن الفضلی نے روسی-یوکرائنی عالمی بحران کے پس منظر میں اس بات کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ خوراک کی کثرت کمیٹی اس عرصے کے دوران مسلسل منعقد کی جا رہی ہے تاکہ مقامی سطح پر مارکیٹ میں غذائی اجناس کی فراہمی کی نگرانی کی جا سکے اور زراعتی اور جانوروں کی اجناس کے لیے عالمی اور مقامی سپلائی چینز کی بھی نگرانی کی جا سکے۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)