سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3500511/%D8%B3%D8%B9%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%B9%D8%B1%D8%A8-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D9%86%DB%8C%D8%A7%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D8%B4%DB%8C%D8%A7%D8%A1-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%AE%DB%8C%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%DB%8C%D9%82%DB%8C%D9%86-%D8%AF%DB%81%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہے
سعودی وزیر برائے پانی، ماحولیات اور زراعت کو بنیادی اشیاء کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
ریاض: بندر مسلم
TT
TT
سعودی عرب نے بنیادی اشیاء کے ذخیرہ کی یقین دہانی کرائی ہے
سعودی وزیر برائے پانی، ماحولیات اور زراعت کو بنیادی اشیاء کے بارے میں خدشات کو دور کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (الشرق الاوسط)
یوکرائنی بحران کے شروع ہونے کے بعد سے پہلے سرکاری ردعمل کے طور پر سعودی عرب نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس کے کھانے پینے کی اشیاء کے ذخیرے اطمینان بخش سطح پر ہیں اور اس بات پر زور دیا ہے کہ مقامی منڈیوں میں ان کی کثرت کے بارے میں کوئی تشویش نہیں ہے۔
ماحولیات، پانی اور زراعت کے وزیر انجینئر عبد الرحمٰن الفضلی نے روسی-یوکرائنی عالمی بحران کے پس منظر میں اس بات کی طرف اشارہ ہوا ہے کہ خوراک کی کثرت کمیٹی اس عرصے کے دوران مسلسل منعقد کی جا رہی ہے تاکہ مقامی سطح پر مارکیٹ میں غذائی اجناس کی فراہمی کی نگرانی کی جا سکے اور زراعتی اور جانوروں کی اجناس کے لیے عالمی اور مقامی سپلائی چینز کی بھی نگرانی کی جا سکے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]