ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/3500566/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%85%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%D8%AA%DB%8C-%D9%88%DB%8C%D8%A7%D9%86%D8%A7-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%A6%D8%B2%DB%81-%D9%84%DB%92-%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92
ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
لندن: «الشرق الاوسط»
TT
TT
ایران کی قومی سلامتی ویانا مذاکرات کا جائزہ لے رہی ہے
ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان کو رواں ماہ کے وسط میں تہران کی وزارت خارجہ کے ہیڈ کوارٹر سے نکلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای بی اے)
ارکان پارلیمنٹ کے مطابق ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اجلاس کل ویانا مذاکرات کے مسودے پر بحث اور جائزہ لینے کے لیے ہوا ہے جس کا مقصد جوہری معاہدے کو بحال کرنا ہے جبکہ وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ تہران معاہدے کے متن کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔
عبد اللہیان نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل اور ان کے نائب اینریک مورا ویانا مذاکرات کے کوآرڈینیٹر کے ساتھ ٹیلی فون پر مشاورت کی ہے اور عبد اللہیان نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ ان کے ملک نے مغربی جماعتوں کو اپنی سرخ لکیریں واضح کر دی ہے اور کہا ہے کہ اگر وہ حقیقی ارادہ کا مظاہرہ کرتے ہیں تو ہم فوری طور پر ایک اچھا معاہدہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔(۔۔۔)
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزمhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4820656-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%BE%D8%B1-3-%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D9%82%D8%AA%D9%84-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D9%84%D9%88%D8%AB-%DB%81%D9%88%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%B9%D8%B2%D9%85
بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔
بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔
اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)